انسانی دماغ اور اس کی ساخت

Zoology Zone
0

 

انسانی دماغ اور اس کی ساخت


انسانی دماغ کائنات کے سب سے پیچیدہ اور حیرت انگیز اعضاء میں سے ایک ہے۔ یہ ہمارے سر کے اندر، کھوپڑی کی ہڈیوں کے مضبوط خول میں محفوظ رہاتا ہے اور جسم کے تمام افعال، احساسات، خیالات اور یادداشت کا مرکز ہے۔ انسانی دماغ ہمارے سر کے اندر، کھوپڑی کے مضبوط حفاظتی خول میں موجود ایک حیرت انگیز عضو ہے۔ یہ ہمارے جسم کی ہر حرکت، ہر احساس، ہر خیال اور تمام یادداشتوں کا بنیادی کنٹرول سینٹر ہے۔ اگرچہ اس کا اوسط وزن صرف 1.3 سے 1.4 کلوگرام ہوتا ہے، اس کی بے پناہ کارکردگی اور پیچیدہ صلاحیتیں اسے ناقابل یقین حد تک طاقتور بناتی ہیں۔


  دماغ تقریباً 86 بلین نیورانز (neurons) پر مشتمل ہوتا ہے، جو ایک دوسرے سے اربوں کنکشنز (synapses) کے ذریعے جڑے ہوتے ہیں، اور یہی کنکشنز ہمارے سوچنے، سیکھنے، محسوس کرنے اور عمل کرنے کی بنیاد بنتے ہیں۔


انسانی دماغ
انسانی دماغ


دماغ کی بنیادی ساخت


انسانی دماغ کو بنیادی طور پر تین بڑے حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:


 1. سیریبرم (Cerebrum)

سیریبرم دماغ کا سب سے بڑا اور سب سے نمایاں حصہ ہے جو دماغ کے کل حجم کا تقریباً 85% حصہ بناتا ہے۔ یہ دماغ کے اگلے اور اوپری حصے میں واقع ہوتا ہے اور اسے دو بڑے حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے جنہیں سیریبرل ہیمیسفیئرز (Cerebral Hemispheres) کہا جاتا ہے – دایاں ہیمیسفیئر اور بایاں ہیمیسفیئر۔ یہ دونوں ہیمیسفیئرز کارپس کیروسم (Corpus Callosum) نامی ریشوں کے ایک موٹے بنڈل کے ذریعے آپس میں جڑے ہوتے ہیں جو ان کے درمیان معلومات کے تبادلے کو یقینی بناتا ہے۔


سیریبرم کی بیرونی تہہ کو سیریبرل کارٹیکس (Cerebral Cortex)کہتے ہیں جو کہ سرمئی مادے (grey matter) سے بنی ہوتی ہے۔ اس کارٹیکس کی سطح ناہموار ہوتی ہے جس پر گہری خمدار لکیریں (sulci) اور ابھرے ہوئے حصے (gyri) ہوتے ہیں۔ یہ ساخت زیادہ سے زیادہ نیورانز کو کم جگہ میں سما جانے دیتی ہے اور دماغ کی پروسیسنگ کی صلاحیت کو بڑھاتی ہے۔ سیریبرل کارٹیکس کو مزید چار بڑے لوبز (Lobes) میں تقسیم کیا جاتا ہے، ہر لوب مخصوص افعال کا ذمہ دار ہوتا ہے


فرنٹل لوب (Frontal Lobe): یہ دماغ کا سب سے اگلا حصہ ہے اور شخصیت، فیصلہ سازی، منصوبہ بندی، پیچیدہ سوچ، مسائل کو حل کرنے، خود مختار حرکات (voluntary movements) اور زبان کی پیداوار (Broca's area) کے لیے ذمہ دار ہے۔

پیرائٹل لوب (Parietal Lobe): یہ فرنٹل لوب کے پیچھے واقع ہوتا ہے اور حسی معلومات (touch, temperature, pain, pressure) پر کارروائی کرتا ہے۔ یہ مقامی آگاہی (spatial awareness) اور جسم کے حصوں کو سمجھنے میں بھی کردار ادا کرتا ہے۔

ٹیمپورل لوب (Temporal Lobe): یہ کانوں کے قریب واقع ہوتا ہے اور سماعت، یادداشت (خاص طور پر Hippocampus کا کردار)، جذبات (Amygdala کا کردار) اور زبان کی سمجھ (Wernicke's area) کے لیے اہم ہے۔

آکسیپیٹل لوب (Occipital Lobe): یہ دماغ کا سب سے پچھلا حصہ ہے اور بصری معلومات (visual information) پر کارروائی کرتا ہے، یعنی یہ ہماری دیکھنے کی صلاحیت کو کنٹرول کرتا ہے۔


 2. سیریبیلم (Cerebellum)

سیریبیلم، جسے "چھوٹا دماغ" بھی کہا جاتا ہے، سیریبرم کے نیچے اور دماغی اسٹیم (brainstem) کے پیچھے واقع ہوتا ہے۔ یہ دماغ کے کل وزن کا تقریباً 10% ہوتا ہے لیکن اس میں دماغ کے کل نیورانز کا نصف سے زیادہ حصہ ہوتا ہے۔ سیریبیلم کا بنیادی کام حرکات کو ہم آہنگ کرنا (coordination)، توازن برقرار رکھنا، پٹھوں کی حرکت کو کنٹرول کرنا اور باریک موٹر مہارتوں (fine motor skills) کو سیکھنا ہے۔ مثال کے طور پر، چلنا، بھاگنا، قلم پکڑنا یا کوئی آلہ بجانا سیریبیلم کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ یہ یادداشت اور سیکھنے میں بھی کچھ کردار ادا کرتا ہے۔


سیریبیلم
سیریبیلم


 3. دماغی اسٹیم (Brainstem)

دماغی اسٹیم


برین اسٹیم دماغ کا وہ حصہ ہے جو سیریبرم اور سیریبیلم کو ریڑھ کی ہڈی سے جوڑتا ہے۔ یہ انسان کی بقا کے لیے انتہائی اہم افعال کو کنٹرول کرتا ہے۔

 ، جو لاشعوری طور پر انجام پاتے ہیں۔ دماغی اسٹیم میں تین اہم حصے ہوتے ہیں:


مڈبرین (Midbrain):یہ سب سے اوپر کا حصہ ہے جو بصری اور سمعی اضطراری عمل (visual and auditory reflexes) کو کنٹرول کرتا ہے اور حرکت کے کنٹرول میں بھی شامل ہے۔

پونز (Pons): یہ مڈبرین کے نیچے واقع ہوتا ہے اور نیند، سانس لینے اور حسی معلومات کے دماغ کے مختلف حصوں کے درمیان تبادلے میں کردار ادا کرتا ہے۔

میڈولا اوبلونگٹا (Medulla Oblongata): یہ دماغی اسٹیم کا سب سے نچلا حصہ ہے جو ریڑھ کی ہڈی سے جڑا ہوتا ہے۔p یہ دل کی دھڑکن، سانس لینے، بلڈ پریشر، نگلنے، چھینکنے اور کھانسی جیسے بنیادی زندگی کے افعال کو کنٹرول کرتا ہے۔


دماغ کے دیگر اہم حصے


مندرجہ بالا بڑے حصوں کے علاوہ، دماغ میں کئی اور اہم ساختیں ہیں جو مختلف افعال کو سرانجام دیتی ہیں:


تھیلامس (Thalamus): اسے دماغ کا "ریلے اسٹیشن" کہا جاتا ہے۔ یہ حسی معلومات (سوائے سونگھنے کے) کو سیریبرل کارٹیکس کے متعلقہ لوبز تک پہنچاتا ہے اور موٹر سگنلز کو بھی منتقل کرتا ہے۔

ہائپوتھیلامس (Hypothalamus): یہ تھیلامس کے نیچے واقع ایک چھوٹا سا لیکن انتہائی اہم حصہ ہے۔ یہ جسم کے بہت سے بنیادی افعال کو کنٹرول کرتا ہے جیسے بھوک، پیاس، نیند، جسم کا درجہ حرارت، اور ہارمونز کا اخراج۔ یہ اینڈوکرائن سسٹم کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔

لیبیک سسٹم (Limbic System): یہ دماغ کی ایک پیچیدہ ساختوں کا مجموعہ ہے جو جذبات، یادداشت، سیکھنے اور محرک میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس میں ہپوکیمپس (Hippocampus – یادداشت کے لیے)، امیگڈالا (Amygdala – جذبات، خاص طور پر خوف)، اور سِنگولیٹ جائرس (Cingulate Gyrus) شامل ہیں۔

بیسل گینگلیا (Basal Ganglia): یہ گہرے دماغ میں نیورانز کا ایک گروپ ہے جو حرکت کے کنٹرول، سیکھنے اور جذبات میں شامل ہوتا ہے۔

وینٹریکلز (Ventricles): یہ دماغ کے اندر خالی جگہیں ہیں جن میں دماغی رطوبت (سیریبروسپائنل فلوئڈ - CSF)بھری ہوتی ہیں ۔ یہ فلوئڈ دماغ کو صدمات سے بچاتا ہے، غذائی اجزاء فراہم کرتا ہے اور فضلہ کو ہٹاتا ہے

 دماغ کی کارکردگی اور پلاسٹسٹی

انسانی دماغ کی سب سے قابل ذکر خصوصیات میں سے ایک اس کی پلاسٹسٹی (Plasticity) ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ دماغ تجربات، سیکھنے اور چوٹ کے جواب میں اپنی ساخت اور فنکشن کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ نیورانز نئے کنکشنز بنا سکتے ہیں، موجودہ کنکشنز کو مضبوط کر سکتے ہیں یا ختم کر سکتے ہیں، جس سے دماغ نئے ہنر سیکھنے، یادیں بنانے اور نقصان کے بعد خود کو دوبارہ منظم کرنے کے قابل ہوتا ہے۔



پلاسٹسٹی
پلاسٹسٹی


دماغ کی یہ پیچیدہ ساخت اور اس کے افعال ہمیں نہ صرف زندہ رہنے بلکہ سوچنے، تخلیق کرنے، محبت کرنے، اور اس دنیا کو سمجھنے کی صلاحیت دیتے ہیں۔ یہ ایک ایسا معجزاتی عضو ہے جس کے بارے میں تحقیق کا عمل آج بھی جاری ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی نئی گہرائیوں اور پیچیدگیوں کو سمجھا جا رہا ہے


کیا آپ دماغ کے کسی خاص حصے یا اس کے کسی خاص فعل کے بارے میں مزید جاننا چاہیں گے؟

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !