ایکسولوتل: میکسیکو کا ایک انوکھا آبی جاندار

Zoology Zone
0


ایکسولوتل: میکسیکو کا ایک انوکھا آبی جاندار

ایکسولوتل (Axolotl) ایک دلچسپ اور منفرد آبی جانور ہے جس کا تعلق سیلمینڈر خاندان سے ہے۔ اسے عام طور پر "میکسیکن واکنگ فش" کہا جاتا ہے، حالانکہ یہ مچھلی نہیں بلکہ ایک آبی اُبہیچر (Amphibian) ہے۔ اس کا سائنسی نام Ambystoma mexicanum ہے۔ یہ اپنی غیر معمولی خصوصیات اور پرسکون مزاج کی وجہ سے نہ صرف سائنسدانوں بلکہ دنیا بھر کے پالتو جانور پالنے کے شوقین افراد کی توجہ کا مرکز ہے۔


"Axolotol" 


:نام، تاریخ اور ثقافتی اہمیت

"ایکسولوتل" کا نام قدیم ایزٹیک (Aztec) تہذیب کی زبان ناہواتل (Nahuatl) سے آیا ہے، جس کا مطلب "پانی کا راکشس" یا "پانی کا کتا" ہے۔ یہ نام ایزٹیک دیومالا سے جڑا ہوا ہے، جہاں "شولوتل" (Xolotl) نامی دیوتا، جو آگ اور بجلی کا دیوتا تھا، قربانی سے بچنے کے لیے خود کو ایکسیلوٹل میں تبدیل کر لیتا ہے۔ اس کا یہ نام اس کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ 1860 کی دہائی میں، کچھ ایکسولوتل میکسیکو سے پیرس لائے گئے اور وہاں سے یہ دنیا بھر کی لیبارٹریوں اور ایکویریمز میں پھیل گئے۔

:جسمانی خصوصیات اور نیوٹینی

ایکسولوتل کی سب سے نمایاں خصوصیت اس کی نیوٹینی (Neoteny) ہے۔ نیوٹینی ایک ایسی حیاتیاتی حالت ہے جس میں ایک جاندار جنسی طور پر بالغ ہو جاتا ہے لیکن پھر بھی اپنے بچپن کی خصوصیات کو برقرار رکھتا ہے۔ دوسرے سیلمینڈر کے برعکس، جو بڑے ہو کر خشکی پر آ جاتے ہیں، ایکسولوتل اپنی پوری زندگی پانی میں ہی گزارتا ہے اور اپنے بیرونی گلپھڑے (gills) برقرار رکھتا ہے۔

گلپھڑے: اس کے سر کے دونوں طرف تین جوڑے پنکھوں جیسے گلپھڑے ہوتے ہیں جو اسے پانی میں سانس لینے میں مدد دیتے ہیں۔ ان گلپھڑوں میں خون کی شریانوں کا ایک گہرا جال ہوتا ہے جو پانی میں موجود آکسیجن جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ گلپھڑے اس کی خوبصورتی میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔

جسمانی رنگت: قدرتی طور پر ایکسولوتل بھورے یا گہرے رنگ کے ہوتے ہیں تاکہ وہ اپنے ماحول میں چھپ سکیں۔ تاہم، قید میں ان کی کئی رنگین اقسام پیدا کی گئی ہیں، جیسے لیوسسٹک (سفید یا گلابی جسم اور سیاہ آنکھیں)، البینو (سفید جسم اور سرخ آنکھیں)، اور زانتھک (پیلا یا سنہری رنگ)۔

عضو دوبارہ اگانے کی صلاحیت: ایکسولوتل کی ایک اور حیرت انگیز خصوصیت یہ ہے کہ وہ اپنے جسم کے کسی بھی کھوئے ہوئے حصے کو دوبارہ اگا سکتا ہے۔ اس میں ٹانگیں، دم، اور یہاں تک کہ دل و دماغ کے حصوں کو بھی دوبارہ پیدا کرنے کی غیر معمولی صلاحیت ہے۔ سائنسدان اس صلاحیت کی وجہ جاننے کے لیے تحقیق کر رہے ہیں تاکہ انسانی طب میں اس کا فائدہ اٹھایا جا سکے۔

دیگر خصوصیات: اس کا جسم لمبا اور فلیٹ ہوتا ہے، اس کا سر چوڑا ہوتا ہے اور اس کی آنکھیں بغیر پلکوں کے ہوتی ہیں۔ اس کی دم ایک مچھلی کی دم کی طرح ہوتی ہے جو اسے پانی میں تیرنے میں مدد دیتی ہے۔




:رہائش، خوراک اور افزائش نسل

قدرتی مسکن: ایکسولوتل کا قدرتی مسکن صرف میکسیکو کی جھیل زوچی میلکو (Lake Xochimilco) اور اس کے قریبی نہری نظام تک محدود ہے۔ یہ جاندار رات کو شکار کرتے ہیں اور دن میں پودوں اور کیچڑ میں چھپ کر آرام کرتے ہیں۔

خوراک: یہ گوشت خور جانور ہیں اور اپنی خوراک میں چھوٹے کیڑے مکوڑے، گھونگے، مچھلی اور دوسرے آبی کیڑے شامل کرتے ہیں۔ یہ اپنا شکار چوسنے (suction feeding) کے ذریعے کرتے ہیں، جس میں وہ اپنا منہ تیزی سے کھول کر شکار کو اندر کھینچ لیتے ہیں۔ ان کے دانت بہت چھوٹے اور کمزور ہوتے ہیں جو صرف شکار کو پکڑنے کے لیے ہوتے ہیں۔

افزائش نسل: ان کی افزائش نسل کا موسم عموماً بہار کے آخر اور گرمیوں کے آغاز میں ہوتا ہے۔ ایک مادہ 300 سے 1000 تک انڈے دے سکتی ہے جو پانی میں موجود پودوں یا پتھروں کے ساتھ چپک جاتے ہیں۔ یہ انڈے تقریباً دو ہفتوں بعد بچوں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ قید میں ایکسیلوٹل کا زندگی کا دورانیہ تقریباً 10 سے 15 سال ہو سکتا ہے۔

بقا کو لاحق خطرات اور تحفظ کی کوششیں

ایکسولوتل کی جنگلی آبادی کو کئی سنگین خطرات لاحق ہیں۔ ان کی آبادی کی تعداد میں تیزی سے کمی آ رہی ہے، جس کی وجہ سے انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (IUCN) نے اسے شدید خطرے سے دوچار (Critically Endangered) جانوروں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔

مسکن کی تباہی: میکسیکو سٹی کی بڑھتی ہوئی آبادی اور شہری ترقی نے ان کی جھیل اور نہری نظام کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ جھیل کا پانی کم ہو رہا ہے اور آلودگی بڑھ رہی ہے، جو ان کے قدرتی گھر کو تباہ کر رہی ہے۔

غیر مقامی شکاری: جھیل میں کارپ (carp) اور ٹلاپیا (tilapia) جیسی غیر مقامی مچھلیوں کو چھوڑ دیا گیا ہے جو ایکسولوتل کے بچوں کو کھا جاتی ہیں، جس سے ان کی آبادی مزید کم ہو رہی ہے۔

ان خطرات کے پیش نظر، ایکسولوتل کو بچانے کے لیے کئی منصوبے چل رہے ہیں۔ سائنسدان اور ماہرین ماحولیات ان کے قدرتی مسکن کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس میں جھیل کے پانی کو صاف کرنا اور مقامی پودوں کو دوبارہ اگانا شامل ہے۔ اس کے علاوہ، یہ جانور دنیا بھر کی لیبارٹریوں اور ایکویریمز میں کامیابی کے ساتھ نسل بڑھا رہے ہیں، جو ان کی نسل کو مکمل طور پر ختم ہونے سے روکنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔




بطور پالتو جانور

اپنی پرسکون اور منفرد طبیعت کی وجہ سے، ایکسیلوٹل کو دنیا بھر میں ایک پالتو جانور کے طور پر پالا جاتا ہے۔ انہیں ٹھنڈے پانی کے ایکویریم میں رکھا جاتا ہے جہاں درجہ حرارت 14°C سے 20°C کے درمیان ہوتا ہے۔ انہیں صاف پانی، مناسب فلٹریشن اور آرام دہ جگہ فراہم کرنا ضروری ہے۔ چونکہ یہ ایک پرسکون اور تنہائی پسند جانور ہے، اس لیے اسے دوسرے آبی جانوروں کے ساتھ رکھنا مناسب نہیں ہے۔

:نتیجہ

ایکسولوتل واقعی ایک غیر معمولی اور خوبصورت مخلوق ہے۔ اس کی نیوٹینی، خود کو دوبارہ پیدا کرنے کی صلاحیت، اور دلکش گلپھڑے اسے ایک منفرد مقام دیتے ہیں۔ اگرچہ اس کی جنگلی آبادی کو شدید خطرات کا سامنا ہے، لیکن تحفظ کی کوششیں اور قید میں اس کی پرورش کی وجہ سے یہ نسل مکمل طور پر ختم نہیں ہو سکی۔ یہ ایک یاد دہانی ہے کہ ہماری دنیا میں کتنے حیرت انگیز اور نازک جاندار موجود ہیں جن کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔


Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !